مسلمؑ کے شہزادے۔۔

ہائے ابراہیمؑ ، ہائے محمدؑ۔

لعل رقیہؑ کے،مسلمؑ کے شہزادے۔

کوفے میں گھِر گئے ہیں مسلمؑ کے شہزادے

لگتے تھے جب تماچے، ماں کو پکارتے تھے

ہنستا تھا جب ستمگر، کہتے تھے رو کے بچے

ظالم ہماری کوئی۔۔۔۲

تکسیر تو بتا دے،

جانے دے ہم کو ظالم، ہارث سے بولے بچے

پھرتے ہیں مارے مارے، دو دن سے بھوکے پیاسے

سر کاٹنے سے پہلے۔۔۔۲

پانی ہمیں پلا دے

 

جسکو امیرِ مسلمؑ، شہہؑ نے لقب دیا تھا

اولاد پر اُسکی آیا ہے وقت کیسا

جو چاہے گھڑکیاں دے۔۔۔۲

جو چاہے سزا دے

دل پر اثر ہے اتنا، عباسؑ کی وفا کا

خواہش بڑے کی ہے وہ قربان پہلے ہو گا

چھوٹا یہ چاہتا ہے۔۔۔۲

وہ پہلے سر کٹا دے

 

ڈھونڈو یہیں کہیں ہیں، اُن سے بھی بدلا لونگا

حاکم یہ کہہ رہا تھا، انعام اُسکو دونگا

غازیؑ کے بھانجوں کو۔۔۔۲

جو قید کر کے لا دے

مسلمؑ کی تھی وصیت، دو میرے لاڈلے ہیں

آفت پڑی ہے ایسی، مجھ سے بچھڑ گئے ہیں

مر جاوں جب میں کوئی۔۔۔۲

ماں سے اُنھیں ملا دے

 

کوفے کے در پہ جس دم، مسلم کی لاش دیکھی

اکبر کہا یہ ماں نے، رو رو کے میرے والی

بتلا دے بس کہاں ہیں۔۔۔۲

آقا کنیز زادے

 

حسنین اکبر

Share in
Tagged in