[vc_row][vc_column width=”5/6″ offset=”vc_col-lg-offset-1″][vc_custom_heading text=”ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر
شام تک نیزے پے دیتی تھی دوہائی چادر
” font_container=”tag:h2|text_align:center”][vc_empty_space height=”22px”][vc_column_text el_class=”.urdu”]
جس کے باباؑ نے اُڑھائی تھی رِدا کعبے کو
اُس کی بیٹی کو کس نے نہ اُڑھائی چادر |
ہائے عباسؑ کی بہنوں نے نہ پائی چادر
شام تک نیزے پے دیتی تھی دوہائی چادر
|
شرم سے چُھپ گئیں سجادؑ کے پیچھے زینبؑ
ہند زنداں میں جو اُڑھے ہوئے آئی چادر |
بس یہی کہتی تھی عباسؑ کے سر سے زینبؑ
میرے بھائی،میرے بھائی، میرے بھائی چادر
|
گِر پڑیں خاک پہ عباسؑ کی ماں صدمے سے
اپنے بازو سے جو زینبؑ نے ہٹائی چادر |
پاؤں خط دیتے رہے دور تلک بچی کے
شمرنے ایسے سکینہؑ سے چھڑائی چادر
|
زندگی میں نہ اُڑھا پائے مگر عابدؑ نے
قبر پر بالی سکینہؑ کی اُڑھائی چادر |
ہائے روتے ہوئے زینبؑ نے کیا شُکر خُدا
سر پہ صغریٰؑ کے نظر جس گھڑی آئی چادر
|
میر سجادؔ جو لوٹا ہوا اسباب مِلا
پہلے سجادؑ نے آنکھوں سے لگائی چادر |
(میر سجادؔ میر)
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]
Leave a Reply
Comments powered by Disqus