میرے مُرشد میرے سردار قلندرؒ سائیں

ہو کرم ہم پہ پھر اک بار قلندرؒ سائیں

تو نے لہرا دئیے گھر گھر پہ علم غازیؑ کے تجھ سے راضی ہے علمدارؑ قلندرؒ سائیں سندھ والو یوں تمہیں چین سے سونا ہے نصیب شہر سہون میں ہے بیدار قلندرؒ سائیں
گونجتا رہتا ہے ہر وقت تیرے روزے پر نعرہ حیدرِؒ کرّار قلندرؒ سائیں میرا دل کہتا ہے شبیرؑ بلاتے ہوں گے لعل کہہ کر تمہیں ہر بار قلندرؒ سائیں
اِن دھماکوں کی دھمک سے نہیں ڈرنے والے تیرے دربار کے زوار قلندرؒ سائیں ہے یقیں لشکرِ مہدیؑ میں بھی ہو گی موجود آپ کے نام کی تلوار قلندرؒ سائیں
وہ تکلمؔ کی طرح ڈالے گا مستی میں دھمال جو تجھے دیکھ لے اک بار قلندرؒ سائیں

(میرتکلم)

Share in
Tagged in