ایسے ہم ساقی کوثر کی طرف دیکھتے ہیں

جس طرح پیاسے سمندر کی طرف دیکھتے ہیں

خود سمجھ جاتا ہے مالک کا اشارہ مالک

بس علیؑ مالکِ اشترؑ کی طرف دیکھتے ہیں

یاد آتا ہے ہمیں تیرہ رجب کا منظر

جب بھی اللہ تیرے گھر کی طرف دیکھتے ہیں

جب نصیری میرے مولا ؑ کو خدا کہتا ہے

ہنس کے سلمانؑ ابوذرؑ کی طرف دیکھتے ہیں

آیتیں ہوں یا محمدﷺ ہوں اماں کی خاطر

فاطمہ زہرہؑ کی چادر کی طرف دیکھتے ہیں

رُک جا اے موت زیارت کا مزہ لینے دے

ہم ابھی چہرہ حیدرؑ کی طرف دیکھتے ہیں

حوصلہ اپنا بڑھانے کے لیے مشکل میں

انبیاؑ خود علی اصغرؑ کی طرف دیکھتے ہیں

لفظ خود آلِ محمدﷺ کی ثنا میں اکبرؔ

جوڑ کر ہاتھ سُخنور کی طرف دیکھتے ہیں

(حسنین اکبرؔ)

 

 

Share in
Tagged in