بنتِ زہراؑ کا کُھلا سِر ہے خدا خیر کرے
اور ہر ہاتھ میں پتھر ہے خدا خیر کرے

حُرؑ کے بیٹے پہ ہی شبیرؑ بہت روئے تھے
اب تو لاشِ علی اکبرؑ ہے خدا خیر کرے

مارتے ہیں وہاں نیزوں کو زمیں پر ظالم
دفن جس جا علی اصغرؑ ہے خدا خیر کرے

کچھ قدم دُور کھڑی دیکھ رہی ہے زینبؑ
شمر کے ہاتھ میں خنجر ہے خدا خیر کرے

چونک کر خواب سے کہتی تھی وطن میں صغراؑ
کیسی مشکل میں میرا گھر ہے خدا خیر کرے

پیچھے دیوار ہے اور جلتا ہوا در آگے
بیچ میں بنتِ پیمبرﷺ ہے خدا خیر کرے

بے ردا جانا ہے زینبؑ کو وہاں پر کہ جہاں
ہر کوئی دشمنِ حیدرؑ ہے خدا خیر کرے

ہے چھڑی ہاتھ میں ظالم کے لبّوں پر ہے ہنسی
تشت میں شہہؑ کا رکھا سر ہے خدا خیر کرے

میر سجادؑ یہ شیریںؒ نے کہا روتے ہوئے
کس کی نیزے پہ یہ چادر ہے خدا خیر کرے

Share in
Tagged in